کابینہ نے بچوں کے اغوا کے معاہدے کی منظوری دے دی

ٹوکیو: ایک حکومتی ترجمان کے مطابق، جاپان نے جمعہ کو عرصہ دراز سے التواء کا شکار بچوں کے اغوا کے معاہدے کی جانب ایک قدم اور بڑھا دیا جب وزیرِ اعظم شینزو ایبے کی کابینہ نے اس کی منظوری دے دی۔

جاپان بڑے صنعتی ممالک کے گروپ ایٹ کے رکن ممالک میں سے اکلوتا ملک ہے جس نے 1980 کے ہیگ کنونشن میں شمولیت اختیار نہیں کی، جو اراکین پر شرط عائد کرتا ہے کہ دو مختلف ممالک کے شہریوں کے مابین شادی ٹوٹنے کے بعد اگر بچوں کو ماں یا باپ میں سے کوئی اغوا کر لے تو انہیں ان کے رہائشی ملک میں واپس بھیجا جائے جہاں وہ رہ رہے تھے۔

سینکڑوں غیر جاپانی والدین، جن میں سے بیشتر امریکہ اور دوسری جگہوں سے تعلق رکھتے ہیں، اس وقت بے بس ہو جاتے ہیں جب ان کا سابق زوج بچوں کو جاپان لے جاتا ہے۔

مغربی اقوام کی طرح جاپان مشترکہ تحویل کے حق کو تسلیم نہیں کرتا اور خلع وغیرہ کی عدالتیں عموماً بچوں کی تحویل ماں کو دے دیتی ہیں۔

چیف کیبنٹ سیکرٹری یوشی ہیدے سُوگا نے کابینہ کی منظور کے بعد کہا، حکومت تیزی سے درکار قانون سازی پارلیمان میں جمع کروا دے گی.

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.