ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو ایبے نے اتوار کو جاپان کے عدم تشدد کے حامی آئین کو تبدیل کرنے کا عہد کیا — ایک ایسا اقدام جو ان دونوں ممالک (چین و جنوبی کوریا) میں بے چینی پیدا کر دے گا، جو 20 ویں صدی میں ٹوکیو کی فوج گردی کا نشانہ بنے تھے۔
ایبے اپنی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کے سالانہ کنونشن کے موقع پر گفتگو کر رہے تھے، جس نے ایک وسیع پیمانے کا لائحہ عمل اختیار کیا ہے، جس میں مابعد جنگ نافذ کردہ امریکی چارٹر، جو بین الاقوامی تنازعات کے فیصلے میں طاقت کے استعمال کو روکتا ہے، کو تبدیل کر کے ایک “آزاد آئین” تخلیق کرنے کی کوششیں بھی شامل ہیں۔
ایبے نے کنونشن کو بتایا، “ہم یقیناً (ایوانِ بالا) کے انتخابات جیتیں گے اور پُر فخر جاپان کو دوبارہ قائم کریں گے”۔
پارٹی کے لائحہ عمل نے امریکی زیرِ قیادت ٹرانس پیسفک آزاد تجارتی معاہدے کے مذاکرات میں جاپان کی شمولیت کی توثیق بھی کی، اگرچہ کسانوں اور دوسرے لوگوں کی جانب سے مستقل اعتراضات موجود ہیں۔
“میں یقیناً جاپان کی زراعت اور خوراک کا تحفظ کروں گا۔ میں چاہتا ہوں کہ آپ مجھ پر اعتبار کریں،” ایبے نے کہا۔