ٹوکیو: جاپان میں ایک ایسا اسمارٹ فون متعارف کروایا گیا ہے جو صرف صارف کے چہرے پر نظر ڈال کر اس کی نبض کی رفتار معلوم کر سکتا ہے۔
ٹیکنالوجی کا دیو فُوجتسو اس ایجاد کو ایک برس کے اندر عملی استعمال میں لانے کا ارادہ رکھتا ہے، جس سے لوگ کام یا گھر پر اپنی صحت کی نگرانی کر سکیں گے اور خصوصی آلات پہنے بغیر تجزیے کے لیے ڈیٹا اکٹھا کر سکیں گے۔
یہ اسمارٹ فون خون کے بہاؤ کی وجہ سے کسی شخص کے چہرے کی چمک میں آنے والے تغیر و تبدل کو ناپ کر اپنا کام کرتا ہے۔
محققین کہتے ہیں ہمارے پورے چہرے میں لاتعداد ننھی ننھی خون کی نالیاں ہوتی ہیں، جو سبز روشنی جذب کرنے والے ہیموگلوبن (خون کے سرخ رنگ کی وجہ بننے والا ایک کیمیائی مرکب) کی نگرانی ممکن بناتی ہیں۔
کمپنی نے کہا، “گھر میں ٹی وی میں نصب ایک کیمرہ لوگوں کی نبض اس وقت ناپ سکتا ہے جب وہ ٹی وی کے سامنے بیٹھے سستا رہے ہوں، یا شیشے میں نصب کیمرہ یہی کام کر سکتا ہے جب لوگ صبح اس کے سامنے تیار ہو رہے ہوں”۔
“تقاریب کی جگہوں یا ہوائی اڈوں کے کنٹرول پوائنٹس پر لگے ہوئے گیٹوں پر ایسے نبض شناس نصب کیے جا سکتے ہیں جو اس کا سیکیورٹی کے حوالے سے اطلاق ہو گا، اور وہ خراب صحت والے لوگوں یا مشکوک حرکات والے لوگوں کا سراغ لگانے میں مدد فراہم کریں گے۔”