آئرش طالبہ کے قتل پر امریکی کو 5 سے 10 برس کی قید

ٹوکیو: ایک 19 سالہ امریکی موسیقار کو پیر کو تبادلے کے تحت جاپان پڑھنے آئی آئرش طالبہ کے قتل کا قصور وار پایا گیا اور اسے کم از کم پانچ برس قید کی سزا سنائی گئی۔ مذکورہ واقعے میں مجرم مقتولہ کے ساتھ شراب نوشی کرتا رہا تھا یہاں تک کہ وہ بے سُدھ ہو گئی جس کے بعد اسے ہوٹل لانے کے لیے وہیل چئیر استعمال کی گئی، اور اسی ہوٹل میں اس کی موت واقع ہوئی۔

رچرڈ ہِنڈز، سکنہ ممفس، ٹینیز  کو جب نیکولا فرلونگ کا گلا گھونٹنے، جسے صدر منصف نے “وحشیانہ” حملہ قرار دیا،  کا قصور وار پایا گیا تو وہ خاموش کھڑا رہا۔

ہِنڈز کو ایک اور امریکی کے ہمراہ 21 سالہ فرلونگ اور اس کی ایک دوست کو کئیو پلازہ ہوٹل میں لے جانے کا الزام تھا، جب وہ بار میں بے سُدھ ہو گئی تھی۔ ٹوکیو کی ضلعی عدالت نے قرار دیا کہ جب فرلونگ ہوش و حواس میں واپس آئی تو ہِنڈز نے خاموش رکھنے کے لیے اس کا گلا دبا دیا۔

دو ہفتے طویل مقدمے کے دوران استغاثہ نے کہا کہ ہِنڈز اور بلیکسٹن (اس کا ساتھی) فرلونگ اور اس کی دوست سے مئی کے آخر میں ایک کنسرٹ کے بعد ملے تھے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.