امریکہ اور جاپان کی متنازع جزائر کے واپس حصول کے منصوبوں پر نظرِ ثانی

واشنگٹن: امریکہ اور جاپانی افسران مشرقی بحرِ چین میں واقع متنازع جزائر کو بدترین صورتحال –یعنی جب چین انہیں اپنے قبضے میں کرنے کے لیے فوج کو حرکت میں لے آئے– کے مفروضے کے تحت واپس لینے کے ہنگامی منصوبے پر نظرِ ثانی کر رہے ہیں؛ یہ بات ایک امریکی اہلکار نے بتائی۔

جاپان کے نیکےئی اخبار نے سب سے پہلے ان مذاکرات کی خبر دی تھی، جس نے چین کی جانب سے سخت ردعمل کو جنم دیا ہے۔

سرکاری طور پر پینٹاگون نہ تو ہنگامی منصوبوں کے زیرِ گفتگو ہونے کی تصدیق کرتا ہے نہ تردید۔

تاہم امریکہ یہ واضح کر چکا ہے کہ ٹوکیو کے ساتھ اس کا اتحاد جزائر پر بھی لاگو ہوتا ہے، جس سے یہ امکان پیدا ہوا ہے کہ اگر چین ان پر قبضے کے لیے فوج حرکت میں لاتا ہے تو امریکی فوجی ایکشن جاپان کی مدد کر سکتا ہے۔

بیجنگ اور ٹوکیو دونوں ہی ان جزائر پر دعوی کرتے ہیں، جنہیں چین دیاؤیو کہتا ہے۔

(اس کے جواب میں چین کی) وزارت نے کہا، “چینی افواج کی جانب سے چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کا عزم پختہ اور مضبوط ہے”۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.