ہونولُولُو: بحر الکاہل میں اعلی ترین امریکی فوجی کمانڈر جاپان کے وردی والے اعلی ترین افسران سے علاقائی سلامتی پر بات چیت کے لیے ایک اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔ خبروں کے مطابق اس گفتگو میں یہ بات بھی شامل ہے کہ جزائر، جن پر چین اور جاپان اپنی اپنی ملکیت جتاتے ہیں، پر پیدا شدہ ہنگامی صورتحال سے کیسے نمٹا جائے۔ بحر الکاہل میں امریکی کمانڈ سے تعلق رکھنے والے سموئیل لاک لئیر اور جاپانی ڈیفنس فورسز کے جوائنٹ چیف جنرل شیگیرو ایواساکی جمعرات اور جمع کو ہوائی میں ملاقات کر رہے ہیں۔
کیودو نیوز نے خبر دی کہ لاک لئیر اور ایواساکی نے جزائر، جنہیں چین میں دیاؤیو اور جاپان میں سینکاکو کہا جاتا ہے، کے حوالے سے کسی ناگہانی صورتحال میں مشترکہ آپریشن کے منصوبے پر بات چیت کرنا تھی۔
جب یہ پوچھا گیا کہ لاک لئیر اور ایواساکی کیا واقعی ایسے منصوبوں پر بات چیت کر رہے ہیں، تو (بحر الکاہل میں امریکی کمان کے ترجمان اسٹاف سارجنٹ کارل) ہڈسن نے کہا کہ امریکہ علاقائی تنازعات میں کسی کی حمایت نہیں کرتا اور تمام فریقین پر زور دیتا ہے کہ پر امن حل نکالیں۔
دوسری طرف چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ہونگ لیئےنے جمعرات کو کہا کہ چین جاپانی میڈیا میں آنے والی اطلاعات پر “سنجیدہ طور پر فکر مند” ہے جن میں کہا جا رہا ہے کہ جاپان اور امریکہ جزائر کو شامل کر کے اپنے فوجی منصوبوں کو تازہ کر رہے ہیں۔