ٹوکیو: بینک آف جاپان کے نئے گورنر ہارُوہیکو کُورودا نے جمعرات کو جاپان کی معاشی نمو کو چاٹنے والی تفریطِ زر سے نپٹنے کے لیے “تمام تر کوششیں” بروئے کار لانے کا عہد کیا، جیسا کہ غیر تسلی بخش تجارتی اعداد و شمار نے اس کام کے حجم اور مشکلات کو نمایاں کیا ہے۔
کُورودا، جو وزارتِ خزانہ کے ایک تجربہ کار افسر رہے ہیں اور دنیا کی تیسری بڑی معیشت کو اس کی بدمزگی سے نکالنے کے لیے جارحانہ نرمی (روپے کی گردش بڑھانے) کے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں، نے وزیرِ اعظم شینزو ایبے کو بتایا کہ وہ دنیا کی تیسری بڑی معیشت کو ٹھیک کرنے کے لیے اپنی بہترین کوشش کریں گے۔
کُورودا نے صبح کے وقت وزیر اعظم سے ایک ملاقات کے بعد کہا، “میں نے وزیر اعظم ایبے کو کہا کہ میں دو نائب گورنروں کے ہمراہ تمام تر کوششیں کروں گا، تاکہ جاپان کو تفریطِ زر سے باہر نکالا جا سکے”۔ (تفریطِ زر روپے کی کمی کی کیفیت ہوتی ہے جس میں چیزیں سستی ہوتی چلی جاتی ہیں اور معیشت جمود کا شکار ہو جاتی ہے۔ جاپان دو عشروں سے اسی صورتحال کا شکار ہے۔)
ایشیائی ترقیاتی بینک کے 68 سالہ سابق صدر، جنہوں نے بدھ کو عہدہ سنبھالا، نے جمعرات کو بعد ازاں اپنی پہلی پریس کانفرنس منعقد کرنا تھی جیسا کہ مالیاتی منڈیاں بی او جے کے اپریل کے باقاعدہ اجلاس سے قبل نئے پالیسی اقدامات کی علامات تلاش کر رہی ہیں۔
جمعرات کو قبل ازیں وزارتِ خزانہ نے کہا تھا کہ جاپان نے فروری میں 8.1 ارب ین کا تجارتی خسارہ ریکارڈ کیا ہے جیسا کہ چین اور یورپ جیسی کلیدی منڈیوں کو برآمدات میں کمی ہوئی ہے، جبکہ ٹوکیو کا توانائی کا بل بڑھنے کی وجہ سے درآمدات میں 12 فیصد اضافہ ہوا ہے۔