ٹوکیو: جاپانی محققین نے جمعرات کو کہا کہ انہوں نے بحر الکاہل کے سمندری فرش پر نایاب ارضی دھاتوں کے کثیر ذخائر دریافت کیے ہیں، جبکہ اطلاعات سے عندیہ مل رہا ہے کہ یہ چین کے ذخائر سے 30 گنا زیادہ مرتکز شدہ (خالص، مقدار میں زیادہ) ہو سکتے ہیں۔
لہروں کے 5800 میٹر نیچے سے حاصل شدہ گار کے نمونوں میں قیمتی معدنیات کی انتہائی مرتکز شدہ مقدار دریافت ہوئی، جو ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہیں اور ہوائی چکیوں سے لے کر آئی پاڈز (آئی پیڈ، اسمارٹ فون وغیرہ وغیرہ) جیسی مصنوعات میں استعمال ہوتی ہیں۔
ذخائر کا ثبوت ملنا جاپان کے لیے غیر معمولی بات ہے، جو فی الوقت زیادہ تر چین پر انحصار کرتا ہے، جو دنیا میں نایاب ارضی دھاتوں کی 90 فیصد فراہمی کا ذمہ دار ہے۔
محققین نے کہا، ٹوکیو سے قریباً 2000 کلومیٹر جنوب مشرق میں مینامی توری جزیرے کے قریب سمندری فرش سے لیے گئے نمونوں میں (نایاب ارضی دھاتوں کی) مقدار ہوائی کے نزدیک سمندری فرش سے حاصل شدہ گار میں پائی گئی مقدار سے 10 گنا زیادہ تھی۔