جاپان اور یورپی یونین یونان، آزاد تجارت پر ٹیلی فون بات چیت کا اہتمام کریں گے

ٹوکیو: حکومت کے مطابق، جاپانی اور یورپی یونین کے لیڈر پیر کو ٹیلی فون مذاکرات کا اہتمام کریں گے تاکہ یونان کے لیے بیل آؤٹ معاہدے اور آزاد تجارتی مذاکرات کے اجراء کے منصوبوں پر گفتگو ہو سکے۔ (یونانی حکومت پچھلے کچھ عرصے سے مالیاتی بحران کا شکار ہے اور اس کے پاس اپنی حکومت چلانے کے لیے، تنخواہیں وغیرہ ادا کرنے کے لیے بھی پیسے نہیں تھے یعنی قریباً دیوالیہ ہو چکی تھی۔ ایسے میں یورپی یونین اس کو ہنگامی قرضہ فراہم کر رہی ہے یعنی بیل آؤٹ پیکج، تاہم اس کے ساتھ سخت قسم کی شرائط بھی عائد کی جاتی ہیں مثلاً ملازمتوں میں کٹوتی، تنخواہوں میں کمی وغیرہ کے ذریعے اخراجات میں کمی اور بچت کے اقدامات۔ یاد رہے پاکستان بھی پچھلے ایک برس سے اسی صورتحال کی جانب بڑھ رہا ہے اس کا حکومت قرضہ جی ڈی پی کے پچاس فیصد کے آس پاس پہنچ چکا ہے، حکومت کے پاس زرِ مبادلہ کے ذخائر محدود ہو رہے ہیں اور یہاں کوئی یورپی یونین بھی نہیں جو دیوالیہ ہونے پر قرضہ فراہم کر سکے، آئی ایم ایف بھی ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے۔)

یہ سربراہ ملاقات، جو 6:30 بجے شام شروع ہو گی، ایسے وقت سامنے آئی ہے جب یورپی یونین کے لیڈروں نے دیوالیہ پن کے خدشات کا شکار یونان میں حکومتی قرضے کے بڑھتے ہوئے بحران پر اپنا جاپان کا دورہ ملتوی کر دیا۔

چیف کیبنٹ سیکرٹری یوشی ہیدے سُوگا نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا، “ہم ایک ٹیلی فون سربراہ ملاقات کا اہتمام کریں گے تاکہ دونوں اطراف کی قیادتوں کے مابین قریبی گفتگو ممکن بنائی جا سکے”۔

اعلی ترین حکومتی ترجمان نے کہا، “سربراہ ملاقات کے دوران یورپی یونین والی سائیڈ یونان کی صورتحال پر وضاحت کرے گی جبکہ ہم جاپان و یورپی یونین شراکتی معاہدے کے لیے مذاکرات کے اجراء اور سیاسی ہم آہنگی پر بات چیت کریں گے”۔

یورپی یونین دنیا کی صفِ اول کی معیشتوں امریکہ اور جاپان کے ساتھ دو طرفہ تجارتی معاہدوں کے لیے بڑی بے چینی سے کوششیں کر رہی ہے جیسا کہ وہ کبھی کبھار مشکلات کا شکار ہونے والی اپنی معیشت کو سہارا دینے کی کوشش کر رہی ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.