سئیول: چین، جاپان اور جنوبی کوریا نے منگل کو آزاد تجارتی معاہدے پر مذاکرات کا آغاز کیا جو 20 فیصد بین الاقوامی خام قومی پیداوار (جی ڈی پی) رکھنے والی تینوں معیشتوں کو بندھن میں باندھ دے گا۔
تینوں ممالک میں نئی قیادت کی وجہ سے تجارتی اہلکاروں کو امید ہے کہ وہ مجروح کُن علاقائی تنازعات سے آگے قدم بڑھا سکتے ہیں جو کئی برسوں سے تعلقات کے لیے دردِ سر بنے ہوئے ہیں۔
جنوبی کوریا میں تجارتی اہلکاروں کے مطابق، سہ طرفہ آزاد تجارتی معاہدے کے لیے مذاکرات کا ابتدائی دور سئیول میں منعقد کیا جا رہا ہے، جس کے بعد مذاکرات چین منتقل ہو جائیں گے جس کے بعد تیسرا دور جاپان میں منعقد ہو گا۔
چین، جاپان اور جنوبی کوریا اب ایشیا کی سب سے بڑی، دوسری بڑی اور چوتھی بڑی معیشتیں ہیں، جبکہ ان کے مابین تجارتی حجم 2011 میں 690 ارب ڈالر کی مالیت تک پہنچا تھا۔
یاد رہے چین اور جاپان مشرقی بحرِ چین میں واقع ٹاپوؤں کی ملکیت و خودمختاری پر قضیے میں الجھے ہوئے ہیں، جبکہ جاپان اور جنوبی کوریا کے مابین دونوں ممالک کے درمیان واقع پانیوں میں موجود جزائر کی ملکیت پر تاریخی تنازع موجود ہے۔