سئیول: چین، جاپان اور جنوبی کوریا نے جمعرات کو آزاد تجارتی معاہدے کے حصول کے لیے مذاکرات کا پہلا دور ختم کیا جو 20 فیصد بین الاقوامی خام قومی پیداوار (جی ڈی پی) رکھنے والی تینوں معیشتوں کو بندھن میں باندھ دے گا۔
منگل کو سئیول میں شروع ہونے والے تین روزہ مذاکرات زیادہ تر رسمی کاروائیوں، ایجنڈا سیٹ کرنے اور مستقبل کے مذاکرات کی وسعت جیسے معاملات طے کرنے سے متعلق تھے، جب اصلی تجارتی معاملات پر بات چیت کی جائے گی۔
جنوبی کوریا کے ڈپٹی وزیرِ تجارت چوئی کیونگ لِم نے کہا کہ پہلے دور نے اشد ضروری بنیاد رکھ دی ہے۔
سہ طرفہ آزاد تجارتی معاہدے کا تیسرا دور جون یا جولائی میں چین میں منعقد کیا جائے گا، جس کے بعد سال کے آخر میں تیسرا دور جاپان میں منعقد ہو گا۔
چین، جاپان اور جنوبی کوریا اب ایشیا کی سب سے بڑی، دوسری بڑی اور چوتھی بڑی معیشتیں ہیں، جبکہ ان کے مابین تجارتی حجم 2011 میں 690 ارب ڈالر کی مالیت تک پہنچا تھا۔
یاد رہے چین اور جاپان مشرقی بحرِ چین میں واقع ٹاپوؤں کی ملکیت و خودمختاری پر قضیے میں الجھے ہوئے ہیں، جبکہ جاپان اور جنوبی کوریا کے مابین دونوں ممالک کے درمیان واقع پانیوں میں موجود جزائر کی ملکیت پر تاریخی تنازع موجود ہے۔