ٹوکیو: ٹوکیو ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ وہ پیر سے ان سائیکل سواروں کے خلاف مقدمات دائر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جو جاپان میں روڈ سیفٹی کے قوانین کی بار بار خلاف ورزی کریں گے۔ سرخ بتی کو نظر انداز کرنا یا جب ضرورت ہو تو سائیکل نہ روکنے کا فعل سزا کی وجہ بن سکتا ہے، جس میں تین ماہ کی قید یا 50,000 ین تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ دوسرے سائیکل سواروں کے ساتھ متوازی سائیکل چلانا یا کم روشنی اور خراب موسم وغیرہ میں سائیکل کی بتی جلانے میں ناکامی پر بالترتیب 20,000 سے 50,000 ین تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔
یہ فرض کیا جا سکتا ہے کہ سائیکل سواروں کے سلسلے میں قوانین کی سختی کی وجہ سائیکلوں سے حادثات میں اضافہ ہے۔
“گاڑیوں اور سائیکلوں سے حادثات کی تعداد میں واضح طور پر کمی ہوئی ہے۔” تاہم سائیکلوں کے حوالے سے حادثات کی تعداد کو 10 برس قبل کی تعداد سے ملا کر دیکھیں تو ان میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
موجودہ قانون کے تحت، صرف موٹر سائیکل سواروں کو قانون کی چھوٹی خلاف ورزیوں مثلاً غیر قانونی پارکنگ کی وجہ سے سزا وغیرہ کا سامنا ہو سکتا ہے۔
اس کے مقابلے میں سائیکل سوار ایسی کسی بھی سزا سے مستثنیٰ ہوتے ہیں، تاہم نظری طور پر دیکھیں تو ان پر مقدمہ دائر کیا جا سکتا ہے۔