واشنگٹن: امریکہ حکومت تحقیقات کر رہی ہے آیا جاپانی الیکٹرونکس دیو پیناسونک کارپوریشن کا ایک یونٹ بیرونِ ملک کاروباری معاہدوں میں آسانی پیدا کرنے کے لیے رشوت تو نہیں دیتا؛ یہ خبر پیر کو وال اسٹریٹ جرنل نے دی۔
کمپنی کی دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے اخبار نے کہا کہ تفتیش کا مرکز پیناسونک ایویانکس کارپوریشن (پی اے سی) ہے، جو لیک فاریسٹ، کیلی فورنیا میں واقع ایک ذیلی کمپنی ہے جو ہوائی کمپنیوں کے لیے پرواز کے دوران تفریحی اور پیغام رسانی کا ساز و سامان تیار کرتی ہے۔
اس نے کہا کہ ایشیا، یورپ اور مشرقی وسطیٰ میں موجود پیناسونک کے درجنوں عہدیداروں اور ملازمین نے امریکی حکومت کی جانب سے نوٹس وصول کیے ہیں جو 1977 کے “غیر ممالک میں بدعنوانی پر مشتمل چلن کے ایکٹ” کا حوالہ دیتے ہیں، جو امریکی کمپنیوں اور امریکی بازارِ حصص میں مندرج کمپنیوں کو غیر ملکی حکومتی اہلکاروں کو رشوت دینے سے روکتا ہے۔