ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو ایبے نے منگل کو اپنے اقتصادی مشیروں کے ایک اجلاس کو بتایا کہ جاپان کی صنعتوں کی تشکیلِ نو کے کام میں عجلت کرنا چاہتے ہیں تاکہ اس سلسلے میں رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے اور زیادہ کاروباری سرگرمی اور سرمایہ کاریوں کو فروغ دیا جا سکے؛ یہ بات حکومتی ویب سائٹ پر شائع کردہ اجلاس کے خلاصے سے پتا چلی۔
ایسی اصلاحات سست پڑی معیشت کی بحالی کے لیے ایبے کی تین نکاتی حکمت عملی کا حصہ ہیں، جس کے ہمراہ جارحانہ زری نرمی کے اقدامات (پیسے کی گردش بڑھانے کے طریقے) اور شرح نمو کو تحریک دینے کے لیے زیادہ حکومتی اخراجات شامل ہیں۔
ایبے نے وزیرِ صنعت توشی میتسو موتیگی اور وزیرِ ماحولیات نابوتیرو اشی ہارا کو ہدایت کی کہ ماحولیاتی اثر کی جانچ پڑتال کو مضبوط کرنے کے لیے مل کر کام کریں تاکہ ماحول دوست اور انتہائی اچھی کارکردگی کی حامل تھرمل پاور (گیس، کوئلے یا تیل کو جلا کر پیدا شدہ بجلی) کے استعمال کو فروغ دیا جا سکے۔
ابے نے کہا کہ اگلے پانچ سال جاپان کے لیے “ہنگامی ساختی اصلاحات” کا عرصہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا، اس کوشش کے لیے “ہم زیادہ سے زیادہ ذرائع وقف کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں”۔
یاد رہے ایبے عندیہ دے چکے ہیں کہ اگر ایٹمی ری اکٹر نئی، سخت تر حفاظتی شرائط پر پورا اتریں تو انہیں دوبارہ چلایا جا سکتا ہے، اگرچہ حکومت توانائی کی دوسری اقسام جیسے شمسی، ہوائی اور جیو تھرمل (گرم چشموں سے حاصل شدہ بجلی) کا استعمال بڑھانے کے لیے بھی بھاگ دوڑ کر رہی ہے۔