بوآؤ، چین: سابق جاپانی وزیرِ اعظم یاسوؤ فوکودا نے کہا کہ انہوں نے عالمی کانفرنس کے چئیرمین کی حیثیت سے اتوار کو چینی صدر زی جِن پِنگ سے مختصر ملاقات کی، تاہم دو طرفہ کشیدگی پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔
فوکودا بوآؤ فورم برائے ایشیا کے چئیرمین کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں، جو ڈیووس میں عالمی اکنامک فورم کے ایشیائی ورژن کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ بوآؤ کا سالانہ اجلاس جنوبی چینی جزیرے ہینان پر منعقد ہوا۔
فوکودا نے رپورٹروں کو بتایا کہ وہ اور فورم کے دوسرے عہدیداروں نے زی کے ساتھ ایک ملاقات میں شرکت کی جو قریباً 20 منٹ جاری رہی جس میں بات چیت کا موضوع زیادہ تر کانفرنس سے متعلق معاملات رہے۔
جاپان غیر آباد جزائر کا انتظام سنبھالتا ہے، جنہیں وہ سین کاکو کہتا ہے۔ چین، جو انہیں دیاؤیو کے نام سے پکارتا ہے، بھی ان پر دعوی کرتا ہے۔ ان جزائر کے اطراف میں واقع پانی ممکنہ طور پر قدرتی ذخائر (معدنیات، تیل، گیس) سے مالا مال سمجھے جاتے ہیں۔ (اور یہی جزائر جاپان اور چین کے مابین تنازع کی وجہ بنے ہوئے ہیں۔)
فوکودا نے اپنے اجلاس کے بعد فورم کے شرکاء سے زی کے خطاب کی تعریف کی جس میں چین کے نئے رہنما نے مکالمے کے ذریعے تنازعات کے حل کی بات کی تھی۔