ٹوکیو: جاپان کے ایٹمی بحران کی تفتیش کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ تباہ حال ایٹمی پلانٹ کے آپریٹر کی حکومتی نگرانی اب بھی بہت ڈھیلی ہے، جیسا کہ تحفظ کے حالیہ مسائل کی وجہ سے عوامی فکرمندی میں اضافہ ہوا ہے۔
چوہے کی وجہ سے پچھلے ماہ بجلی کی فراہمی میں تعطل نے ایک سوئچ بورڈ کو شارٹ سرکٹ کر دیا تھا جس کی وجہ سے فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کا ایندھنی تالاب ایک دن سے زیادہ وقت تک کولنگ سسٹم کے بغیر رہا۔ پچھلے ہفتے ٹھنڈائی کے نظام ایک مرتبہ پھر ناکام ہوا، اور چند ہی گھنٹوں کے بعد آپریٹر نے زیرِ زمین پانی کے ٹینکوں میں سے تابکار پانی کی بڑی مقدار کے رساؤ کی اطلاع دی۔
تفتیش کاروں نے پیر کو پارلیمان کو بتایا کہ حال ہی میں قائم کردہ ایٹمی نگران ادارہ پلانٹ پر ٹیپکو کے کام پر صرف ربڑ اسٹیمپ کا کام کر رہا ہے، جو اب بھی مارچ 2011 کی آفت، جو شمال مشرقی جاپان میں ایک بڑے زلزلے اور سونامی کی وجہ سے پیدا ہوا، کے بعد کھڑا کیا گیا عارضی سا ساز و سامان استعمال کر رہا ہے۔
تاناکا نے مزید کہا کہ ادارہ اس برس کے اواخر میں نافذ ہونے والے نئے ضوابط کے تحت درکار حفاظتی ساز و سامان کی تنصیب میں سے کچھ کے لیے ایٹمی پلانٹ آپریٹروں کو پانچ برس کی رعایتی مدت دے کر بہت زیادہ نرم مزاجی برت رہا ہے۔