جاپان اور تائیوان میں متنازع جزائر میں ماہی گیری کے معاہدے پر چین کو تشویش

بیجنگ: چین نے بدھ کو سخت تشویش کا اظہار کیا جب جاپان اور تائیوان نے امشرقی بحرِ چین میں متنازع جزائر کے ایک گروپ، جو بیجنگ اور ٹوکیو کے مابین زیادہ سے زیادہ عداوت پذیر ہوتے جھگڑے کی وجہ ہیں، کے اردگرد واقع پانیوں میں ماہی گیری کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے۔

وزارتِ خارجہ کے ترجمان ہونگ لی نے روزانہ کی ایک نیوز بریفنگ کو بتایا، “ہم جاپان اور تائیوان کے مابین بات چیت اور ماہی گیری کے معاہدے پر دستخط بارے انتہائی پر تشویش ہیں”۔

جاپان کے سفارتی تعلقات صرف چین کے ساتھ ہیں اور تائیوان کو چین کا حصہ گردانتا ہے، تاہم وہ تائیوان کے ساتھ قریبی اقتصادی اور ثقافتی تعلقات رکھتا ہے۔ چین نے تائیوان کو اپنے زیرِ نگیں لانے کے لیے طاقت کے استعمال کو کبھی خارج از امکان قرار نہیں دیا۔

جاپان نے تائیوان کے ساتھ اتفاق کیا کہ تائیوانی ماہی گیر کشتیاں جاپان کے زیرِ کنٹرول ٹاپوؤں، جن پر چین اور تائیوان کا دعوی بھی ہے، کے اطراف میں واقع خصوصی اقتصادی زون کے ایک حصے میں کام کر سکتی ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.