ہاشیموتو کا آساہی سے جھگڑا پھر ابھر آیا

اوساکا: اوساکا کے مئیر تورُو ہاشیموتو نے اس ہفتے کہا کہ وہ پچھلے اکتوبر میں ان کے خاندانی پسِ منظر پر میگزین کی جانب سے ایک خبر چلانے پر میگزین شوکن آساہی اور آساہی گروپ پر مقدمہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

اسپورٹس نیپون نے جمعرات کو خبر دی، 43 سالہ ہاشیموتو، جو جاپان ریسٹوریشن پارٹی کے شریک سربراہ بھی ہیں، نے اوساکا میں ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ وہ میگزین کے مضمون کی وجہ سے نقصانات پر ہرجانہ مانگ رہے ہیں۔ مزید برآں، اس اسٹوری نے ہاشیموتو اور جرمن آمر ایڈولف ہٹلر کے اقتدار تک عروج میں تقابل بھی کیا تھا۔

اس کے علاوہ شوکان آساہی کے 12 اپریل کے شمارے میں ایک خبر نے کہا کہ ہاشیموتو مقبول خبری شخصیت اور جاپان ریسٹوریشن پارٹی کے شریک سربراہ شینتارو اشی ہارا کے ہستپال سے لوٹنے کے بعد عروج کی جانب واپس لوٹے، چونکہ وہ (ہاشیموتو) قومی سیاست پر اثر انداز ہونے کی صلاحیت کھو رہے تھے۔

ہاشیموتو نے ٹوئٹر –جہاں ان کے دس لاکھ سے زیادہ فالورز ہیں– پر ردعمل میں کہا کہ آساہی گروپ ان کا پیچھا نہیں چھوڑتا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.