ٹوکیو: عالمی ایٹمی ایجنسی نے پیر کو جاپان کے فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے سلسلے میں ایک تازہ تحقیق شروع کی، جہاں رساؤ اور بجلی کی بندشوں نے صفائی کی کوششوں پر عوامی اعتماد میں دراڑیں ڈال دی ہیں۔
آئی اے ای اے کے ایک 12 رکنی مشن نے بدھ تا جمعہ آن سائٹ معائنے سے قبل ٹوکیو میں جاپانی حکومت اور آپریٹر ٹوکیو الیکٹرک پاور کو (ٹیپکو) کے اہلکاروں سے ملاقات کی۔
ایٹمی ماہرین اور بین الاقوامی ماہروں کا آٹھ روزہ دورہ جاپانی حکومت کی درخواست پر ہو رہا ہے اور یہ مارچ 2011 میں سونامی کے ہاتھوں پلانٹ تباہ ہونے کے بعد سے تیسرا ایسا دورہ ہے۔
اہلکاروں کے مطابق، آئی اے ای اے کی ٹیم 22 اپریل کو حکومت اور ٹیپکو کو طے شدہ طور پر رپورٹ جمع کروائے گی۔
ایک نسل میں بدترین ایٹمی حادثے کے دو برس بعد پلانٹ اب بھی گویا ہاتھوں کا چھالا بنا ہوا ہے، جہاں مارچ اور اپریل کے دوران چند ہی ہفتوں میں ایندھن ٹھنڈا رکھنے کے نظام بار بار ناکام ہو چکے ہیں۔