ٹوکیو: اخباری اطلاعات کے مطابق، میانمار کی اپوزیشن رہنما آنگ سان سُو کِی نے منگل کو جاپانی سرمایہ کاری اور اقتصادی امداد کی اپیل کی جو جنوب مشرقی ایشیائی ممالک میں ملازمتیں پیدا کرے گی۔
نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کی 67 سالہ سربراہ، جو 14 برس سے زیادہ نظر بندی کے بعد اس وقت 27 برس بعد جاپان کے دورے پر آئی ہوئی ہیں، نے ٹوکیو میں جاپانی قانون سازوں سے ملاقات کے دوران یہ استدعا کی۔
انہوں نے پینے کے لیے صاف پانی اور آبپاشی کے لیے پانی کے حصول، سڑکوں کی تعمیر، بجلی کی فراہمی، اور طبی و صحت کی دیکھ بھال کی خدمات میں بہتری کے لیے بھی جاپانی حکومت سے معاونت کی درخواست کی۔
کیودو نے ان کے حوالے سے کہا،میانمار جاپانی معاونت کو “موثر” استعمال میں لا سکتا ہے۔
ان کا دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب جاپان حال ہی میں زیادہ آزاد پالیسیاں اپنانے والے میانمار کو بطور تجارتی شراکت دار رام کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔