ٹوکیو: اقوامِ متحدہ کے ایٹمی نگران ادارے کی ایک ٹیم نے پیر کو کہا کہ شاید جاپان کو سونامی سے تباہ شدہ ایٹمی بجلی گھر کی سبکدوشی میں 40 سال سے زیادہ کا عرصہ درکار ہو اور اس نے پلانٹ آپریٹر کو اس کا استحکام بہتر بنانے پر زور دیا۔
حکومت اور پلانٹ آپریٹر ٹوکیو الیکٹرک پاور کو (ٹیپکو) نے صفائی کے عمل کے لیے 40 برس کی پیشن گوئی کی ہے۔
یہ پلانٹ ابھی تک عارضی قسم کے جگاڑ والے ساز و سامان پر چل رہا ہے اور اکثر یہاں مسائل پیدا ہوتے رہتے ہیں۔
صرف پچھلے چند ہفتوں کے دوران ہی پلانٹ نے قریباً ایک درجن مسائل کا سامنا کیا ہے جن میں شدید قسم کی بجلی کی بندش سے لے کر زیرِ زمین پانی کے تالابوں سے انتہائی تابکار پانی کا اخراج تک سب کچھ شامل ہے۔
ان مسائل نے فکرمندی کو ابھارا ہے کہ پلانٹ، جو 2011 کے زلزلے و سونامی سے تباہ ہوا تھا، سبکدوشی کے مراحل کے دوران سالم رہ سکے گا بھی یا نہیں۔ ان مسائل کی وجہ سے اہلکاروں کو خطرہ کم کرنے کے اقدامات اور سبکدوشی کے منصوبوں پر نظرِ ثانی پر مجبور ہونا پڑا۔ ٹیپکو نے زیرِ زمین پانی کو تالابوں سے زیادہ قابلِ اعتبار ٹینکوں میں منتقل کر دیا ہے۔