ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو ایبے نے منگل کو علاقائی تنازع کی وجہ جزائر پر اترنے والے کسی بھی چینی کو “بزور طاقت نکالنے” کا عہد کیا، جب چین کے آٹھ سرکاری جہاز متنازع پانیوں میں گھس آئے تھے۔
جزائر پر تازہ ترین تصادم ایسے وقت ہوا ہے جب 168 جاپانی قانون سازوں نے وسطی ٹوکیو میں متنازع یاسوکونی مزار کا دورہ کیا، جسے جاپان کے سامراجی ماضی کی نشانی سمجھا جاتا ہے، جس سے اس کے پڑوسیوں چین اور جنوبی کوریا کو غصہ آ گیا۔
ٹوکیو نے منگل کو جاپان کے لیے چینی سفیر کو طلب کیا تھا جب چین کے آٹھ سرکاری جہاز اس کے علاقائی پانیوں میں گھس آئے۔
دریں اثناء ایبے نے مشرقی بحرِ چین میں چٹانی ٹاپوؤں پر اترنے والے کسی بھی چینی کو “بذریعہ طاقت نکالنے” کا عہد کیا۔
چینی جہاز حالیہ مہینوں میں ٹوکیو کے زیرِ کنٹرول پانچ جزیروں کے گرد اکثر چکر لگاتے رہے ہیں جس سے سفارتی تصادم پیدا ہوئے۔
جاپان کے چیف کیبنٹ سیکرٹری یوشی ہیدے سُوگا نے کہا، “یہ انتہائی گھٹیا اور ناقابلِ قبول بات ہے کہ چینی سرکاری جہاز بار بار جاپان کے علاقائی پانیوں میں داخل ہو رہے ہیں”۔