سئیول: یونہاپ نیوز ایجنسی کے مطابق، جنوبی کوریا نے جمعرات کو سئیول میں جاپان سفیر کو طلب کر کے سینئر اہلکاروں اور قانون سازوں کی جانب سے ایک مزار کے دوروں پر احتجاج کیا جسے جاپان کے پڑوسی اس کی زمانہ جنگ کی جارحیت کی نشانی سمجھتے ہیں۔
جنوبی کوریا کے خبر رساں ادارے یونہاپ نے کہا جنوب کی وزارتِ خارجہ نے ٹوکیو کے سفیر کو مزار کے دوروں اور جاپانی وزیرِ اعظم شینزو ایبے کے تبصروں پر احتجاجاً طلب کیا۔
چین اور جنوبی کوریا نے اس ہفتے 160 سے زیادہ قانون سازوں کے ٹوکیو کے یاسوکونی مزار کے دورے پر جاپان کو تنبیہ کی تھی۔
اس کے بعد ایبے کی جانب سے مزار کو ایک علامتی تحفہ بھیجا گیا اور ڈپٹی وزیرِ اعظم تارو آسو اور دو دیگر وزراء نے ویک اینڈ پر مزار کا دورہ کیا۔
اس ہفتے کے شروع میں جنوبی کوریائی وزیرِ خارجہ نے ٹوکیو کا ایک دورہ منسوخ کر دیا تھا، اور بیجنگ نے اس ہفتے کہا واقعات سے اندازہ ہوا کہ جاپانی لیڈر ملک کے فوج گردی والے ماضی سے انکار جاری رکھا ہے۔