ٹوکیو: جاپان نے جمعے کو کہا کہ اس نے سزائے موت کے دو قیدیوں کو پھانسی دے دی ہے، جو دو ماہ پہلے تین سزا یافتہ قاتلوں کو پھانسی دینے کے بعد پہلا موقع ہے اور اس پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے فوری احتجاج بھی سامنے آیا ہے۔
ان پھانسیوں نے دسمبر کے انتخابات میں بڑی فتح کے بعد وزیرِ اعظم شینزو ایبے کی قدامت پسند حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے سزائے موت پانے والے قیدیوں کی تعداد پانچ کر دی ہے۔
جاپان میں اب 134 قیدی سزائے موت کے منتظر ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل جاپان، جو انسانی حقوق کے عالمی گروہ کی جاپانی شاخ ہے، نے جمعے کو احتجاج کیا۔
انسانی حقوق کے عالمی گروہوں کا کہنا ہے کہ یہ ظالمانہ نظام ہے چونکہ سزائے موت کے قیدی کال کوٹھڑیوں میں کئی برسوں تک اپنی پھانسی کا انتظار کرتے ہیں اور انہیں سزائے موت پر عملدرآمد سے چند گھنٹے قبل ہی آگاہ کیا جاتا ہے۔