ٹوکیو: ایک منظم جرائم کی تنظیم سے منسلک اور منشیات کی منڈی کے واقف کار ‘جی’ نے کہا، “زلزلے کے فوری بعد کے مقابلے میں اب گاہکوں کی نمو میں اضافہ تیز ہے”۔ 1995 میں عظیم ہانشِن آواجی زلزلے نے ثابت کیا تھا کہ وہاں زلزلے کے بعد عارضی رہائشوں میں رہنے والوں اور مصیبت کے بعد تناؤ کا شکار دوسرے افراد میں غیر قانونی منشیات کی اچھی منڈی موجود ہے۔ اس کے نتیجے میں جیسے ہی عظیم مشرقی جاپانی زلزلہ آیا تو بڑے شہری مراکز کے ڈیلروں نے تیزی سے سامان اکٹھا کیا اور فوری منافع کی تلاش میں توہوکو ریجن کے آفت زدہ علاقوں کو نکل پڑے۔ اگرچہ توہوکو ریجن میں اب بھی منشیات کی تقسیم کا روٹ موجود ہے، تاہم آج کل صرف مقامی ڈیلر ہی توہوکو ریجن کے ساحل کے اوپر تلے یہ خدمات سر انجام دے رہے ہیں جو زلزلے سے قبل بندرگاہوں اور ماہی گیری کی صنعت کے کارکنوں کو محرکاتی ادویہ فراہم کرتے تھے۔
“توہوکو میں ہمیشہ تحرک انگیز ادویات بیچنے والے لوگ ہوتے ہیں، تاہم زلزلے سے قبل سکون بخش ادویات کی زیادہ بڑی مارکیٹ موجود نہیں تھی۔”
اس وقت علاقے میں تحرک انگیز ادویات بیچنے والے سمتیں بدل رہے ہیں اور اپنے آپ کو سکون آور ادویہ کے ڈیلروں کے طور پر پیش کر رہے ہیں. (تحرک انگیز ادویات عموماً غیر قانونی منشیات ہوتی ہیں جبکہ سکون آور ادویات کی مثالیں نیند وغیرہ کی گولیاں ہیں۔)