ٹوکیو کے گورنر نے اخلاقی لغزش پر مسلم دنیا سے معافی مانگ لی

ٹوکیو: ٹوکیو کے گورنر ناؤکی اینوسے نے منگل کو مسلم دنیا سے معذرت کی جب انہوں نے کہا تھا کہ اسلامی ممالک میں اللہ اور “ایک دوسرے سے لڑنے” کے علاوہ کچھ بھی مشترک نہیں۔

اینوسے، جن کا شہر 2020 کے اولمپک کھیلوں کے لیے بولی دے رہا ہے، اس وقت سخت مشکل صورتحال سے دوچار ہو گئے تھے جب وہ نیویارک ٹائمز کو یہ کہہ بیٹھے کہ اسلامی اقوام جھگڑالو اور حد سے زیادہ حفظ و مراتب (درجہ بندی) کا خیال رکھتی ہیں۔

ان تبصروں کو نیلامی کرنے والے حریف استنبول پر طنز سمجھا گیا تھا، جو کھیلوں کی میزبانی کے لیے مسلم دنیا کا پہلا شہر بننے کے لیے مقابلہ کر رہا ہے۔

جمعہ کو شائع ہونے والے مضمون میں مترجم کے ذریعے گورنر کے بیان کا کچھ اس طرح حوالہ دیا گیا تھا، “اسلامی ممالک، ان میں اکلوتی مشترک چیز اللہ ہے اور وہ ایک دوسرے سے لڑتے رہتے ہیں، اور ان میں طبقے ہیں”۔

نیو یارک سے لوٹنے کے بعد اینوسے نے پہلے تو اپنے کلمات کا دفاع کیا تھا، اور کہا مضمون ان کی حقیقی رائے کا عکاس نہیں تھا۔ “میں نے کہا تھا کہ کچھ اسلامی ممالک میں لوگ لڑ رہے ہیں، تاہم میرا خیال ہے یہ غیر مناسب تھا۔”

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.