گریٹر نوئیڈا، بھارت: ابھرتے ہوئے ایشیائی پڑوسی سرمائے کے بہاؤ میں اضافے کے لیے تیار ہو رہے ہیں جب جاپان نے اپنی عرصہ دراز سے جاں بلب معیشت کو پیسے کا بے مثال ٹیکا لگانے کا اعلان کیا، تاہم زیادہ تر کا خیال ہے کہ سستے روپے کا مثبت پہلو اور مضبوط تر جاپانی معیشت اس کے خدشات کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں۔
بینک آف جاپان نے پچھلے ماہ عالمی مارکیٹوں کو ششدر کر دیا تھا جب اس نے قریباً دو عشرے پرانی مندی اور تفریطِ زر کو ختم کرنے کے لیے 1.4 ٹریلین ڈالر جاری کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا، جو پہلے ہی امریکی فیڈرل ریزرو اور بنک آف انگلینڈ سمیت مرکزی بینکوں کی جاری کردہ عددی زری نرمی کی لہر میں تازہ اضافہ ہے۔
انہوں نے کہا ایشیا جاپانی کمپنیوں کی جانب سے سرمایہ کاری اور وزیرِ اعظم شینزو ایبے کے اقتصادی پروگرام، جو “ایبے نامکس” کہلاتا ہے، سے تعمیر ہونے والے انفراسٹرکچر سے فائدہ اٹھائے گا، تاہم انہوں نے مالی اور اقتصادی استحکام کو لاحق خطرات سے پیشگی نمٹنے کے لیے سرمائے کے بہاؤ کی نگرانی کی ضرورت پر زور دیا۔
ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر دوّوری سوبّاراؤ نے ممبئی میں ایک پالیسی بیان میں کہا، “عالمی سیالیت کی صورتحال ای ڈی ایز (ابھرتی اور ترقی پذیر معیشتوں) بشمول بھارت کے لیے تیزی سے بدل سکتی ہے”۔