بیجنگ: چین کے صفِ اول کے نے اخبار بدھ کو ایک مطالبہ شائع کیا جس میں اوکی ناوا کے جزیرے –جو بڑے امریکی فوجی اڈوں کا مرکز ہے– پر جاپانی خودمختاری کا دوبارہ جائزہ لینے کا کہا گیا تھا، جیسا کہ ایشیائی طاقتیں پہلے ہی علاقائی تنازع میں الجھی ہوئی ہیں۔
مضمون کے مصنفین، جو اعلی سرکاری تھنک ٹینک سمجھی جانے والی چینی اکیڈمی برائے سماجی سائنسوں کے دو اسکالر ہیں، نے کہا جب جاپان نے 1800 کے اواخر میں ان جزائر کو خود میں شامل کیا تو ریوکوس چین کی “باجگزار ریاست” تھی۔
اس مضمون نے مشرقی بحرِ چین میں واقع ننھے غیر آباد ٹاپوؤں، جنہیں چینی میں دیاؤ یو اور جاپانی میں سین کاکو کہا جاتا ہے، پر چین کے تاریخی دعوؤں کے لیے چینی حکومت کے دلائل کی تکرار بھی کی۔
چینی یونیورسٹی ہانگ کانگ میں چینی سیاست کے ایک ماہر وِلی لام نے کہا، اوکی ناوا پر جاپان کے حق پر سوالات کا مقصد غالباً مشرقی بحرِ چین کے تنازع میں چین کی پوزیشن مضبوط بنانا تھا۔