جاپان کا کہنا ہے دوسری جنگِ عظیم کی غلطیوں پر معافیوں کا احترام کرے گا

ٹوکیو: اعلی حکومتی اہلکاروں نے بدھ کو کہا، جاپان دوسری جنگِ عظیم سے قبل اور دوران اپنی شاہی فوج کیے ہاتھوں ہونے والی غلطیوں پر پڑوسی ممالک سے کی گئی معذرتوں پر نظرِ ثانی کا نہیں سوچ رہا۔

چیف حکومتی ترجمان اور وزیرِ خارجہ کے تبصرے بظاہر وزیرِ اعظم شینزو ایبے کے پچھلے وعدوں پر تنقید کا اثر کم کرنے کے لیے کیے گئے ہیں جن میں انہوں نے معذرتوں پر نظرِ ثانی کا کہا تھا۔

وزیرِ خارجہ فومیو کیشیدا نے (کیبنٹ سیکرٹری) سُوگا کے خیالات کا اعادہ کیا۔ “اور وزیرِ اعظم ایبے بھی یہی موقف رکھتے ہیں۔”

چین اور جنوبی کوریا نے حالیہ قوم پرستانہ تقریبات اور تبصروں پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے، جن میں جاپانی حکومت کے وزیروں اور 170 کے قریب وزراء کے ٹوکیو کے یاسوکونی مزار کے دورے بھی شامل ہیں، جو جنگ میں مرنے والے 2.3 ملین لوگوں کی یادگار ہے، بشمول 14 جنگی لیڈر جنہیں جنگی جرائم کا قصور وار قرار دیا گیا۔ علاقائی تنازعات پر موجود تلخی نے بھی جاپان اور اس کے پڑوسیوں کے مابین تعلقات کو کھنچاؤ کا شکار کیا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.