ٹوکیو: جاپان کے زینچو، جو زرعی کو آپریٹوز کی مرکزی یونین ہے، کے صدر نے جمعہ کو کہا کہ ان کی تنظیم ٹرانس پیسفک پارٹنر شپ آزاد تجارتی معاہدے میں شمولیت کے مذاکرات میں جاپانی شرکت کی مخالف ہے۔
جاپان نیشنل پریس کلب میں بات چیت کرتے ہوئے آکیرا بانزائی نے کہا جاپان کی ٹی پی پی میں شمولیت ملک کے روایتی زرعی شعبے کے لیے ناقابلِ تلافی نقصان کا باعث بنے گی۔
تاہم، انہوں نے کہا ان کا گروپ جاپانی زراعت کو زیادہ جدید اور مسابقت پذیر بنانے کے لیے اس میں اصلاحات کے لیے پر عزم ہے۔
وزیرِ اعظم شینزو ایبے نے کہا تھا کہ جاپان کو ٹی پی پی میں شمولیت اختیار کرنی چاہیئے ورنہ پیچھے رہ جائے۔ تاہم زراعت کا معاملہ اب بھی ایک حساس موضوع ہے۔
امریکی زرعی گروپ توقع کر رہے ہیں کہ جاپان اگر سب پر نہیں، تو کم از کم بیشتر زرعی مصنوعات پر ٹیرف ختم کرے گا۔ جاپان بہت سی اہم امریکی زرعی مصنوعات پر دوہرے ہندسے میں ڈیوٹی عائد کرتا ہے، بشمول گائے کے گوشت پر 38.5 فیصد، سنگتروں پر 16 سے 21 فیصد، پراسیس شدہ پنیر پر 40 فیصد، آلو کے فلیکز پر 20 فیصد، اور منجمد شیریں مکئی پر 10.5 فیصد شامل ہیں۔