ٹوکیو: اوکُو، ٹوکیو میں ایک اسٹنٹ پولیس انسپکٹر کو حراست میں لیا گیا ہے جس نے ٹرین پر ایک 15 سالہ لڑکی کو ٹٹولا تھا۔
57 سالہ شخص کا نام تومیو ساتو پتا چلا ہے، جو ٹریفک ڈویژن میں کام کرتا ہے۔ ساتو پر الزام ہے کہ وہ 10 منٹ تک ہائی اسکول کے درجہ اول کی طالبہ کا سینہ اور کولہے ٹٹولتا رہا، جب وہ ٹرین میں اس کے پیچھے کھڑا تھا۔
فُوجی ٹی وی کے مطابق، جب ٹرین صوبہ سائیتاما میں اومیا اسٹیشن پر پہنچی، تو لڑکی نے ساتو کا ہاتھ پکڑ لیا اور ایک اسٹیشن گارڈ کو ہوشیار کرنے کی کوشش کی جس پر اس نے ہاتھ چھڑایا اور بھاگ نکلا۔ ایک راہگیر نے 300 میٹر تک ساتو کا پیچھا کیا جس کے بعد اسے پکڑ لیا اور حکام کے آنے تک اسے قابو کیے رکھا۔
پوچھ گچھ کے دوران ساتو سے منسوب بیان کے مطابق، “میں نے ایسا کیا چونکہ میں اسٹریس محسوس کر رہا تھا۔”
پریس کو جاری کردہ ایک اعلامیے میں اوکُو پولیس کے اہلکار نے کہا، “یہ قابلِ افسوس ہے کہ ہمارے اپنے ملازمین میں سے ایک کو حراست میں لیا گیا۔ ہم اس معاملے سے سخت اور غیر جانبدارانہ انداز میں نپٹنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔”