ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو ایبے نے منگل کو کہا کہ اگر غیر ملکی آبدوزیں زیرِ آب رہتے ہوئے علاقائی پانیوں میں داخل ہوتی ہیں تو ٹوکیو اس پر فوجی ردعمل ظاہر کر سکتا ہے، جیسا کہ جاپان اور چین کا جزائر پر جھگڑا جاری ہے۔
ایبے کا تبصرہ اس وقت آیا جب جاپان کی وزارتِ دفاع نے کہا کہ اتوار کو رات گئے سے پیر کو علی الصبح تک جاپان کے اوکی ناوا جزائر میں سے ایک کے نزدیک ملحقہ پانیوں –علاقائی پانیوں کے باہر واقع 12 بحری میل کی پٹی– میں ایک زیرِ آب آبدوز کا سراغ لگایا گیا تھا۔
حکومت نے میڈیا اطلاعات کی تصدیق نہیں کی کہ یہ چینی آبدوز ہی تھی یا نہیں۔ ایبے نے دائت کو بتایا، “اگر آبدوزیں زیرِ آب رہتے ہوئے ہمارے علاقائی پانیوں میں داخل ہوتی ہیں، تو ہمیں بحری سلامتی کے افعال نافذ کرنا ہوں گے”۔
پیر کے واقعے میں آبدوز کو جزیرہ کومے کے نزدیک علاقائی پانیوں کے آس پاس دیکھا گیا تھا، اگرچہ اس نے کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی۔ آبدوزیں اگر علاقائی پانیوں میں آتی ہیں تو انہیں سطح پر آ کر اپنا جھنڈا لہرانا ہوتا ہے۔