ٹوکیو: وزیرِ اعظم ایبے نے بدھ کو کہا کہ وہ شمالی کوریا رہنما کٕم جونگ اُن سے ملاقات کر سکتے ہیں بشرطیکہ وہ پیانگ یانگ کی جانب سے جاپانی شہریوں کے اغواء کے عرصہ دراز سے زیرِ التوا معاملے کو حل کرنے میں مدد دیں۔
وزیرِ اعظم اپنے سینئر مشیر کے پیانگ یانگ کے اچانک دورے کے ایک دن بعد حزبِ اختلاف کے ایک قانون ساز کے سوال کا جواب دیتے ہوئے یہ بات کہہ رہے تھے۔
جب جاپانی وزیرِ اعظم جونی چیرو کوئیزومی نے 2002 میں پیانگ یانگ کا دورہ کیا تو شمالی کوریا نے تسلیم کیا تھا کہ اس کے ایجنٹوں نے 1970 اور 1980 کے عشروں میں جاپانی شہری اغوا کیے تاکہ وہ اس کے جاسوسوں کو جاپانی زبان اور روایات کی تعلیم دے سکیں۔
ای جیما کوئیزومی کے بھی سینئر مشیر تھے اور 2002 اور 2004 میں اپنے پیانگ یانگ کے دوروں کا انتظام کروانے کے لیے معروف ہیں جب انہوں نے اس وقت کے شمالی کوریائی رہنما کٕم جونگ اِل سے بات چیت کی۔
جاپانی میڈیا کے مطابق، ای جیما، جنہیں شمالی کوریا میں اپنے ذاتی رابطے بنانے کے حوالے سے دیکھا جاتا ہے، کو پیانگ یانگ کے ہوائی اڈے پر کٕم چول ہو نے خوش آمدید کہا، جو شمالی کوریا کی وزارتِ خارجہ کے شعبہ ایشیائی امور کے نائب ڈائریکٹر ہیں۔