ٹوکیو: ایک ابھرتی ہوئی قوم پرست سیاسی جماعت، جس کے شریک رہنما نے جاپان میں دورانِ جنگ اور زمانہ جدید میں جنسی خدمات پر خیالات کے ذریعے بہت سوں کو اشتعال دلایا ہے، جمعے کو مزید تنازع کی زد میں آ گئی جب جماعت کے ایک قانون ساز نے نسلی کوریائیوں کو عصمت فروشی میں ملوث قرار دے دیا۔
جاپان ریسٹوریشن پارٹی نے قانون ساز شینگو نیشی مورا پر زور دیا کہ اپنے کلمات واپس لے جن میں کہا گیا تھا کہ جاپان میں بہت سے نسلی کوریائی عصمت فروشی میں مشغول ہیں۔
“براہِ کرم جو کچھ آپ نے کہا واپس لے لیں۔ اپنے کلمات واپس لیں۔ آپ کو ‘جنوبی کوریائیوں’ کا لفظ واپس لینا چاہیئے،” پارٹی کے رکن کینتا ماتسونامی نے کہا۔
دوسرے جماعتی اراکین، جنہوں نے الفاظ واپس لینے سے بھی سخت سزا کا مطالبہ کیا، کے زور دینے پر نیشی مورا نے جماعت سے اپنا استعفیٰ جمع کروا دیا، تاہم جماعت کے سیکرٹری جنرل اچیرو ماتسوئی نے اسے فوری طور پر قبول کرنے سے انکار کیا اور کہا جماعت الٹا انہیں برخواست کرنا چاہتی ہے۔
ریسٹوریشن پارٹی نے ابھی تک ہاشیموتو کی مذمت نہیں کی۔