جنوبی کوریائی فوجی زمانہ جنگ میں جنسی بدسلوکی کے قصوروار، ہاشیموتو

ٹوکیو: اطلاعات کے مطابق اوساکا کے مئیر نے منگل کو جاری کردہ تبصروں میں کہا، جنوبی کوریائی فوجی زمانہ جنگ میں عورتوں سے زیادتی کے قصور وار تھے، ایک ایسا بیان جو جنسی غلاموں کو فوجی ضرورت قرار دینے پر اٹھنے والے طوفان کے چند ہی دن بعد دیا گیا ہے۔

پہلے ہی بے چینی کا شکار تعلق میں مزید تناؤ پید کرنے اور اشتعال انگیزی پیدا کرنے والے ایک تبصرے میں تورو ہاشیموتو نے کہا کہ جنوبی کوریائی فوج نے ویتنام میں فوجیوں کی پریشانی و بددلی کو قابو میں رکھنے کے لیے جنسی عورتیں (طوائفیں )استعمال کیں۔

جنسی غلامی کوریا میں ایک خاصا حساس مسئلہ ہے، جس کے لوگوں نے 200,000 کی تعداد میں “تسکین بخش عورتوں” کا بڑا حصہ بنایا تھا جنہیں دوسری جنگِ عظیم کے دوران چکلوں میں جاپانی فوج کی خدمت کے لیے زبردستی دھکیلا گیا۔

فوجی مردِ آہن پارک چونگ ہی، جو موجودہ صدر پارگ گئیون ہائے کے والد تھے، جنوبی کوریا نے 1960 اور 1970 کے عشرے میں امریکی معاونت کے لیے ویتنام میں 300,000 سے زیادہ فوجی تعینات کیے تھے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.