ٹوکیو: بینک آف جاپان نے بدھ کو تازہ نرمی کے اقدامات سے ہاتھ کھینچے رکھا، اور دو روزہ پالیسی اجلاس کے بعد کہا کہ پچھلے ماہ متعارف کروائے گئے اقدامات کا تسلسل جاپان کو تفریطِ زر پر قابو پانے میں مدد فراہم کرے گا۔
مرکزی بینک نے کہ کہ دنیا کی تیسری بڑی معیشت نے پہلے ہی رفتار پکڑنا شروع کر دی ہے چونکہ سمندر پار معیشتوں میں بحالی کے باعث برآمدات نے گرنا بند کردیا ہے۔
اس نے کہا، “جاپان کی معیشت کے معتدل بحالی کے راستے پر واپس آنے کی توقع ہے، جس کا مرکزی مفروضہ یہ ہے کہ زری نرمی کے ساتھ ساتھ دوسرے اقتصادی اقدامات کے اثرات کی وجہ سے مقامی طلب لچکدار رہے اور بیرونی معیشتوں میں بڑھوتری کی شرحیں آہستہ آہستہ رفتار پکڑیں”۔
تاہم بینک نے تسلیم کیا کہ “جاپان کی معیشت کے بارے میں اب بھی ایک بڑے درجے کی غیر یقینی پائی جاتی ہے، جس میں یورپی قرضوں کے مسئلے اور امریکی معیشت کی بڑھوتری کی رفتار کے ساتھ ساتھ ابھرتی اور اشیاء برآمد کرنے والی معیشتوں کے پہلو شامل ہیں”۔