1 ماہ کے بچے کو مار مار کر مارنے والا 39 سالہ شخص زیرِ حراست

سائیتاما: پولیس نے بدھ کو کہا کہ انہوں نے کونوسو، صوبہ سائیتاما میں ایک 39 سالہ شخص کو اس کے 1 ماہ کے بچے کی موت پر حراست میں لیا ہے۔

این ٹی وی نے خبر دی کہ پولیس کے مطابق، یوجی اوباکو نامی اس شخص سے اس وقت تفتیش کی گئی جب مارچ کے شروع میں اس کے بیٹے ریوکو کو ہسپتال لے جایا گیا اور اسے دماغی نقصان کی تشخیص کی گئی۔ ہسپتال کے عملے نے پولیس کو مشورہ دیا کہ بچے کے زخم کی ممکنہ وجہ تشدد بھی ہو سکتا ہے۔

پولیس کی تفتیش کے بعد اوباکو پر الزام لگایا گیا کہ اس نے نومولود کو سر سے پکڑا اور فٹن چٹائی پر زور سے مارا۔ پولیس نے کہا اوباکو نے بچے کو بار بار جھنجھوڑا۔

پولیس نے کہا، اوباکو اور اس کی 27 سالہ بیوی کے ریوکو سے قبل پہلے ہی دو بچے تھے۔ فی الوقت یہ بات نامعلوم ہے کہ اوباکو کے دوسرے بچے بھی حملے یا بدسلوکی کا نشانہ بنے یا نہیں۔

پولیس کی پوچھ گچھ کے دوران اوباکو کے پولیس کو دئیے گئے بیان کے مطابق: “میں غصے میں تھا چونکہ وہ رونا بند نہیں کر رہا تھا”۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.