بے انصافی سے مجرم قرار دئیے گئے نیپالی شخص کا جاپانی حکومت سے معافی مانگنے کا مطالبہ

ٹوکیو: ایک نیپالی شخص، جسے غلطی سے ایک خاتون کے قتل کا قصوروار ٹھہرایا گیا اور اس نے 15 برس جاپانی جیل میں قید کاٹنے کے بعد پچھلے برس رہائی پائی، نے جاپانی حکومت سے باضابطہ معافی کا کہا ہے۔

فُوجی ٹی وی نے اطلاع دی، بدھ کو کٹھمنڈو میں مینالی نے جاپان میں اپنی جیل کی زندگی بارے اپنی کتاب کے اعلان کے لیے ایک پریس کانفرنس منعقد کی۔ “جاپانی حکومت کو ایک اعلی سطحی وفد کٹھمنڈو بھیجنا چاہیئے اور مجھ اور میرے خاندان سے باضابطہ معافی مانگنی چاہیئے۔”

مینالی کو پچھلے جون کو رہا کر کے نیپال بھیجا گیا جب دوبارہ مقدمے کے لیے اس کی درخواست منظور ہو گئی تھی۔ اگرچہ اس نے جاپانی حکومت سے باضابطہ معافی کا مطالبہ کیا ہے، تاہم مینالی نے کہا وہ ابھی تک “فیصلہ نہیں کر سکا” کہ وہ ہرجانے کے لیے مقدمہ دائر کرے گا یا نہیں۔

جاپان میں اس کے وکیل نے پہلے ہی زرِ تلافی کے لیے درخواست دائر کر دی ہے، جس میں اس کی 15 برس کی اسیری کے لیے کوئی 68 ملین ڈالر کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.