جاپان کا شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات پر غور، اتحادی حیران

ٹوکیو: جاپان کی حکومت شمالی کوریا کے ساتھ دوبارہ سے باضابطہ مذاکرات شروع کرنے پر غور کر رہی ہے تاکہ عشروں قبل جاپانی شہریوں کے اغوا سے متعلق سوالات حل کیے جا سکیں، جس سے اتحادیوں میں خدشات پیدا ہو رہے ہیں جنہیں ڈر ہے کہ ٹوکیو کی اس معاملے پر توجہ پیانگ یانگ کے ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کو لگام ڈالنے کی کوششوں کو کمزور کر دے گی۔

چیف کیبنٹ ترجمان یوشی ہیدے سُوگا نے بدھ کو کہا کہ شمالی کوریا کے ساتھ اعلی سطحی مذاکرات ممکن ہیں بشرطیکہ ان کا نتیجہ اغوا کے معاملے پر بریک تھرو کی صورت میں نکلے۔ وزیرِ اعظم شینزو ایبے نے عندیہ دیا ہے کہ اگر ایسا کوئی بریک تھرو کیا جا سکے تو وہ شمالی کوریائی رہنما کم جونگ اُن کے ساتھ سربراہ ملاقات پر تیار ہیں۔

تاہم شمالی کوریائی پالیسی کے لیے خصوصی امریکی نمائندے گلین ڈیویز نے خبردار کیا کہ ہو سکتا ہے شمالی کوریا جاپان کے ساتھ ان مذاکرات کو استعمال کر کے ٹوکیو، واشنگٹن اور سئیول کی پالیسیوں میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہو۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.