ٹوکیو: جاپان نے منگل کو اپنی مشکلات زدہ ایٹمی صنعت کے لیے بہتر حفاظتی طریقہ ہائے کار کا عہد کیا جب ایک حکومتی تحقیقی مرکز پر حادثہ پیش آ گیا تھا جس میں 33 لوگ کم درجے کی تابکاری کی زد میں آئے اور جسے فوری طور پر سامنے بھی نہیں لایا گیا تھا۔
وزیرِ سائنس ہاکابون شیمومورا، جن کی ایجنسی ایسی تحقیق کی نگرانی کرتی ہے، نے منگل کو کہا کہ حکومت ایسی تحقیق کی نگرانی سخت کرے گی۔ انہوں نے ٹوکیو کے شمال میں توکائی مورا کے تحقیقی مرکز میں “حفاظتی آگاہی کے کم تر درجے” پر تنقید کی۔
شیمومورا نے کہا، “یہ ایٹمی مرکز کے لیے اشد ضروری ہے کہ اولین ترجیح حفاظتی اقدامات کو دے”۔ انہوں نے کہا، “ان کی حفاظتی آگاہی سے عدم واقفیت اور حفاظتی انتظام کے ناکافی نظاموں نے بظاہر یہ مسئلہ تخلیق کیا”۔
جاپان کی ایٹمی صنعت مارچ 2011 کے حادثے کے بعد سے بحرانی کیفیت میں ہے جب ایک سونامی فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر سے ٹکرا گیا تھا۔
شیمومورا نے کہا کہ حکومت ایک پینل قائم کرے گی تاکہ اصلاحات اور حفاظتی معیارات کی مطابقت پذیری پر بات چیت کی جا سکے جب جمعرات کو جے اے ای اے کے ہاڈرون تجرباتی مرکز میں واقع جاپان پروٹان ایکسلریٹر ریسرچ کمپلیکس، توکائی مورا، پر حادثہ رونما ہوا جہاں پہلے بھی کم از کم دو بار تابکاری والے حادثات رونما ہو چکے ہیں۔