ٹوکیو: اتوار کو ہزاروں ایٹمی توانائی مخالف مظاہرین ٹوکیو میں جمع ہوئے جیسا کہ قدامت پسند وزیرِ اعظم شینزو ایبے ری ایکٹر دوبارہ چلانے پر غور کر رہے ہیں۔
منتظمین نے کہا کہ 7500 لوگ شہر کے وسط میں پارک میں جمع ہوئے، جن میں آفت کے متاثرین اور ادب کی نوبل انعام یافتہ شخصیات کینزابورو اوئے بھی شامل تھے۔
مظاہرین نے بعد میں دارالحکومت میں مارچ کیا، جو کہ ایٹمی توانائی مخالف بینر اٹھائے ہوئے تھے جن میں سے ایک پر لکھا تھا: کوئی ایٹم بم نہیں! غیر ارتقاء یافتہ بوزنے ایٹم بم چاہتے ہیں!
انہوں نے ٹوکیو الیکٹرک پاور کو کے ہیڈکوارٹرز کے سامنے بھی مظاہرہ کیا، جو فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کا آپریٹر ہے جو مارچ 2011 میں پگھلاؤ کے بعد تباہ ہو گیا تھا۔
ایبے، جن کی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے قوم کے طاقتور کاروباری حلقوں سے قریبی تعلقات ہے، نے بار بار کہا ہے کہ اگر حفاظت کی یقین دہانی ہو تو وہ ری ایکٹر دوبارہ چلانے کی اجازت دے دیں گے۔
جاپان نے آفت کے بعد اپنے 50 ری ایکٹروں کو حفاظتی جانچ پڑتال کے لیے بند کر دیا تھا تاہم ان میں سے دو کو دوبارہ چلایا گیا ہے، جن کی وجہ گرما میں ممکنہ بجلی کی کمی بتائی گئی ہے۔