قانون سازوں کا جاپان کی جانب سے کرنسی میں مداخلت کے خلاف اوباما پر اقدامات پر زور

واشنگٹن: امریکی اراکینِ ایوان کی ایک اکثریت نے صدر اوباما پر زور دیا ہے کہ وہ جاپان جیسے ممالک کی جانب سے کرنسی میں مداخلت کے خلاف حرکت میں آئیں، اور کہا کہ ایسے شعبدے پوری عالمی معیشت میں خلل پیدا کر رہے ہیں۔

یہ دو جماعتی کوشش ایسے وقت سامنے آئی ہے جب امریکہ ٹرانس پیسفک پارٹنر شپ پر مذاکرات کر رہا ہے، 11 ممالک کے مابین آزاد تجارتی معاہدہ جو عالمی معیشت کے قریباً 40 فیصد کے برابر ہو گا۔

کانگریس کے 226 ارکان کے ایک گروہ نے خط میں کہا، “زرِ مبادلہ کے نرخ تجارتی بہاؤ پر بہت زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں، اور حالیہ برسوں میں کرنسی میں مداخلت نے امریکی تجارتی خسارے میں اضافہ اور امریکی ملازمتوں کو مہنگا کر دیا ہے”۔

“اگر جاپان کو امریکہ کے ساتھ آزاد تجارت کے فوائد سے لطف اندوز ہونا ہے تو ہم اس قسم کی مشق کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔”

یاد رہے کہ ایبے معاشی اصلاحات کے ایک پلیٹ فارم کو لاگو کرنے پر نکلے ہوئے ہیں–جس میں مرکزی بینک کی جانب سے جارحانہ زری نرمی شامل ہے جس نے ین کو تیزی سے سستا کیا ہے– جسے ‘ایبے نامکس’ کہا جاتا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.