ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو ایبے متوقع طور پر جمہوریہ چیک کے ساتھ اس ماہ ایک ایٹمی معاہدے پر دستخط کریں گے، جیسا کہ ٹوکیو اپنی ٹیکنالوجی کی برآمدات میں اضافے کی تلاش میں ہے۔
2011 میں فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر پر زلزلے و سونامی کے جھاڑو پھیرنے کے بعد سے ایٹمی توانائی جاپان میں ایک حساس معاملہ ہے، تاہم ایبے دسمبر میں عہدہ سنبھالنے کے بعد سے اس صنعت کو فروغ دینے کے مشاق رہے ہیں۔
اخبار کے مطابق، یہ معاہدہ امریکی ایٹمی پلانٹ ساز ادارے ویسٹنگ ہاؤس الیکٹرک، جو جاپان کی توشیبا کارپوریشن کا ایک یونٹ اور 10 ارب ڈالر کے اس سودے کا کامیاب امیدوار ہے، کو وسطی یورپی ملک میں دو ایٹمی ری ایکٹر تعمیر کرنے کا موقع دے گا۔
چیک ایٹمی منصوبے، جو نوبی بوہیمیا میں تامیلن ایٹمی بجلی گھر میں واقع ہے، میں تیسرا اور چوتھا ری ایکٹر شامل کیے جانے کا امکان بھی ہے۔
جاپان نے متحدہ عرب امارات سے بھی ایٹمی تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔