ٹوکیو: اقوامِ متحدہ کے لیے جاپان کے انسانی حقوق کے ایلچی بدھ کو عہدہ چھوڑنے کے مطالبات کا سامنا کر رہے تھے جب ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں وہ ساتھی سفیروں کو “شٹ اپ” کروانے کے لیے چلا رہے تھے۔
جنیوا میں اقوامِ متحدہ کی تشدد سے متعلق کمیٹی میں اس واقعے کی یو ٹیوب فوٹیج نے انٹرنیٹ پر تنقید کا ایک طوفان کھڑا کر دیا، جس میں سفیر ہیدیاکی اُئیدا کو جاپان واپس بلانے کے مطالبات بھی شامل تھے۔
جاپانی وکیل شینی چیرو کوئیکے، جنہوں نے کہا وہ اس نشست میں موجود تھے، نے بلاگنگ کے ذریعے وضاحت کی کہ موریشس سے تعلق رکھنے والے نمائندوں نے جاپان کے نظامِ انصاف کو تنقید کا نشانہ بنایا، جو تفتیش کے وقت وکلاء کی موجودگی کی اجازت نہیں دیتا۔
اُئیدا، جن کی انگریزی بہت زیادہ اچھی نظر نہیں آتی، اپنے ملک کے دفاع کے لیے بیچ میں کود پڑے۔
انہوں نے ویڈیو میں کہا، “جاپان یقیناً عہد وسطیٰ میں نہیں ہے”۔ “ہم اس میدان میں ترقی یافتہ ترین ملک میں سے ایک ہیں۔”
کوئیکے لکھتے ہیں کہ اس تبصرے نے دبے دبے قہقہوں کو جنم دے دیا، جو ویڈیو میں سنائی نہیں دیتے۔
“ہنسو نہیں! آپ ہنس کیوں رہے ہیں؟ شٹ اپ! شٹ اپ!،” سفیر چلا کر کہتے ہیں۔