ٹوکیو: ایک سرکاری افسر، جسے جاپان کی ایٹمی آفت کے متاثرین کی مدد کا کام سونپا گیا تھا، نے ٹوئٹر پر بے ہودہ انداز میں طنز کرنے پر پھنس گیا، اور جمعرات کو استعفیٰ دینے کے مطالبات کا سامنا کر رہا تھا۔
ایک خبر کے مطابق، مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر ایک پوسٹنگ کے دوران یاسوشیتا میزونو نے کہا لوگوں کے لیے تابکاری سے بچاؤ کے اقدامات کا مطالبہ کرنے والے شہری گروہ “بائیں بازو کا گند” ہیں۔
اس نے @jp1tej کی عرفیت تلے لکھا، “میں خود کو ان کی کند ذہنی پر ماتم کرنے سے باز نہیں رکھ سکتا”۔
ان ٹویٹس، جو بعد میں جمعرات تک حذف کر دی گئی تھیں، کی اطلاع مانیچی اخبار نے دی تھی۔
وزیر برائے تعمیرِ نو تاکومی نیموتو، جو میزونو کو ملازمت دینے والی ایجنسی کے نگران ہیں، نے ان تبصروں پر معذرت کی، اور عندیہ دیا کہ اس کے خلاف اقدام اٹھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا، “سرزنش کی مد میں ہم اس کیس کو اپنی تحقیق کے نتائج کے مطابق مناسب انداز میں لینا چاہتے ہیں”۔
اپوزیشن جماعتیں اس تبصروں پر اکٹھی ہو گئیں، اور وزیرِ اعظم شینزو ایبے سے اس اہلکار کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔