واسرا: وزیرِ اعظم شینزو ایبے اتوار کو وارسا کے ایک علاقائی سربراہ اجلاس میں سابق کمیونسٹ یورپی ممالک کے رہنماؤں سے مل رہے ہیں، جہاں وہ متوقع طور پر ملک کی ایٹمی ٹیکنالوجیوں کو فروغ دیں گے۔
دسمبر میں وزارتِ عظمی سنبھالنے کے بعد اپنے یورپ کے پہلے دورے میں ایبے نام نہاد ویسگارڈ گروپ کے اجلاس میں شرکت کریں گے: جو جمہوریہ چیک، ہنگری، پولینڈ اور سلواکیہ پر مشتمل ہے۔
پولینڈ ایشیا ریسرچ سنٹر کے ایک جاپانی امور کے ماہر نے اے ایف پی کو بتایا، “اب وزیرِ اعظم شینزو ایبے جب بھی بیرونِ ملک نظر آتے ہیں، وہ ایک جاپانی ایٹمی ٹیکنالوجی کو فروغ دے رہے ہوتے ہیں”۔
تاہم 2011 میں فوکوشیما ڈائچی ایٹمی پلانٹ کے پگھلاؤ میں چلے جانے کے بعد سے ایٹمی توانائی جاپان میں ایک حساس معاملہ بن گئی ہے۔
اتوار کو وہ متوقع طور پر جمہوریہ چیک کے ساتھ ایٹمی تعاون کے معاہدے پر دستخط کریں گے جس میں پراگ جاپانی ایٹمی توانائی استعمال کرنے کی ہامی بھرے گا۔