ٹوکیو: پولیس نے پیر کو کہا کہ اتوار کو ٹوکیو کے اوکُوبو ضلعے میں آٹھ افراد کو حراست میں لیا گیا جب حال ہی میں ٹوکیو میں کوریائی مخالف نفرت انگیز کلام کے واقعات پھوٹ پڑنے پر دو گروہوں میں تصادم ہو گیا۔
ٹی وی آساہی نے اطلاع دی کہ یہ گروہ دوپہر 2 سے 4 بجے کے دوران آمنے سامنے آئے اور پہلے چھتریوں پھر مُکوں سے لڑائی شروع کر دی۔ پولیس حرکت میں آئی اور “زائیتوکوکائی” (زائنی چی کے لیے خصوصی مراعات کے مخالف شہری) کے چار اراکین کو حراست میں لے لیا، جن میں ان کے لیڈر 41 سالہ ماکوتو ساکورائی، کے ساتھ ساتھ احتجاج مخالف گروہ کا لیڈر 48 سالہ کینجی کوبو اور تین دیگر اراکین شامل ہیں۔
پولیس نے کہا کہ قریباً 200 کوریائی مخالف مظاہرین احتجاج مخالف گروہ “امتیاز برتنے والوں کے مخالف فوجی” (レイシスト人種差別主義者をしばき隊) سے الجھ پڑے۔
اس برس اوکوبو میں کئی کوریائی مخالف واقعات رونما ہو چکے ہیں، جن پر جلتی پر تیل کا کام جاپان اور جنوبی کوریا کے مابین علاقائی اور تاریخی تنازعوں نے کیا ہے۔