ٹوکیو: پلانٹ چلانے والی یوٹیلیٹی نے بدھ کو کہا، جاپان کے تباہ شدہ فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے زیرِ زمین پانی میں زہریلے مادے اسٹرانشیم 90 کی بڑی مقدار پائی گئی ہے۔
امریکی ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی کی ویب سائٹ کے مطابق، اسٹرانشیم 90 ایٹمی ری ایکٹروں اور ایٹمی ہتھیاروں میں یورینیم اور پلوٹونیم کے انشقاق (ایٹم ٹوٹنے) کے بعد بطور ضمنی ماحاصل وجود میں آتا ہے۔
ایسے تابکار مادے کی بڑھتی ہوئی مقدار کی دریافت یوٹیلیٹی، ٹوکیو الیکٹرک پاور کو (ٹیپکو) کے لیے بحر الکاہل میں پانی کا اخراج مشکل بنا دے گی جسے وہ کم درجے کی تابکاری والا پانی کہتی ہے۔ کمپنی نے آفت کے بعد سے تابکاری کے درجوں و مقدار اور دوسرے مسائل کے بارے میں اپنے اعلانات میں مسلسل ترمیم و اضافہ کیا ہے۔
میچیاکی فوروکاوا، جو ناگویا یونیورسٹی میں ایٹمی کیمیا دان اور پروفیسر ایمراطس ہیں، نے کہا اس بات کا امکان ہے کہ یہ تابکار مادہ اس وقت ماحول میں داخل ہوا جب یونٹ نمبر دو کے پگھلے ہوئے ایندھن پر سے پانی گزارا گیا اور ٹربائن کی عمارت میں سے لیک ہو گیا، جو ری ایکٹر اور سمندر کے درمیان واقع ہے۔