ٹوکیو: ایوانِ بالا نے جمعہ کو جاپان کے اسکولوں میں بُلیئنگ سے نمٹنے کے لیے ایک بل کی منظوری دی۔
یہ بل اوتسو، صوبہ شیگا کے ایک جونیئر ہائی اسکول میں بلیئنگ کے بعد شکار بننے والے طالبعلم کی خودکشی کے جواب میں تجویز کیا گیا تھا، جس کے بعد اسکول اور تعلیمی بورڈ پر اس کیس کو غلط طریقے سے ہینڈل کرنے اور متاثرہ بچے کو مدد فراہم نہ کرنے کا الزام لگا۔
نیا قانون اسکولوں میں کمیٹیاں قائم کرنے کا کہتا ہے، جو عملے کے اراکین اور کاؤنسلروں پر مشتمل ہوں گی، تاکہ بُلیئنگ کی نگرانی ہو سکے اور طلباء کو مشورہ فراہم کیا جا سکے۔
ٹی وی آساہی نے اطلاع دی، نئے قوانین مقامی حکومتوں کو بھی اختیار عطاء کرتے ہیں کہ وہ سنگین نوعیت کے کیسوں میں، جب تعلیمی بورڈ قابلِ اطمینان طور پر تفتیش میں ناکام رہے تو تفتیشی مقاصد کے لیے کسی تیسری تنظیم کی خدمات حاصل کر سکیں۔