ٹوکیو: جاپان کی بجلی کی چھ علاقائی اجارہ دار کمپنیوں نے نرخ بڑھانے کی درخواستوں، جن پر ملک کے وزیرِ صنعت کی جانب سے دستخط کیے جائیں گے، کے ہمراہ ستمبر 2015 تک 20 ری ایکٹر دوبارہ چلانے کے منصوبے بھی شامل کیے ہیں۔
صنعتی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ مفروضات جرات آمیز ہے، جیسا کہ ملک کے نئے ایٹمی نگران ادارے، جسے مارچ 2011 کے فوکوشیما بحران کے بعد قائم کیا گیا، نے کہا ہے کہ اس کی جانب سے جاپان کے ایٹمی مراکز کا معائنہ تین برس سے زیادہ کا وقت لے سکتا ہے۔
یہ یوٹیلیٹی کمپنیاں ٹوکیو الیکٹرک پاور کو، کانسائی الیکٹرک پاور کو، کیوشو الیکٹرک پاور کو، شیکوکو الیکٹرک پاور کو، توہوکو الیکٹرک پاور کو اور ہوکائیدو الیکٹرک پاور کو ہیں۔
چوبو الیکٹرک پاور کو اپنے اکلوتے ہاماؤکا اسٹیشن پر سونامی بچاؤ دفاعی حصار قائم کر رہی ہے اور حفاظتی سامان نصب کر رہی ہے اور کہتی ہے کہ وہ مارچ 2015 سے قبل ری اسٹارٹ کے لیے درخواست دے سکتی ہے۔
ٹوکیو الیکٹرک پاور کی جانب سے نرخوں میں اضافے کی درخواست پچھلے جولائی میں منظور کی گئی تھی، جبکہ کانسائی الیکٹرک اور کیوشو الیکٹرک کو اس برس مارچ میں اجازت دی گئی تھی۔